عمران خان امید پاکستان
www.soldiersofik.blogspot.com
آج کل تقریبا ہر ٹی وی چینل کے پروگرام کا میزبان اور تقریبا ہر اخبار کا کالم نگار ایک ہی با ت کا تذکرہ کرتا نظر آتا ہے عمران خان، عمران خان، عمران خان، لوگ تحریک انصاف میں کیوں آرہے ہیں،کیوں جا رہے ہیں،کون آرہا ہے،کون جا رہا ہے نا جانے کون سی ایسی خفیہ طاقتیں ہیں جن کو خوش کر نے کے لئے ہی ٹی وی اینکرز اس بات کو ثابت کر نے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں کہ آج پاکستان میں جتنے بھی حالات خراب ہیں دہشت گردی ،کرپشن،مس منجمینٹ،ناکام خارجہ پالیسی سب کی وجہ عمران خان ہے ۔عمران خان کے خلاف پروپیگنڈا الیکٹرونک اور پریس میڈیا میں اس تواتر سے جاری ہے کہ لوگ اب اس سے اکتاتے جارہے ہیں کسی بچے سے بھی پوچھ لیں تو اس کو پتہ ہے کہ کون کون سے اینکریا کالم نگارکے گھر کدھر کدھر سے لفافہ آتا ہے،اینٹی عمرا ن خان مہم میں یہ آنٹیاں اور انکلز اتنا آگے نکل گئے ہیں کہ کبھی کبھی تو شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار ہونے کا ثبوت دیتے نظر آتے ہیں ۔
دوسری طرف پاکستان کے وہ نوجوان ہیں کروڑوں کی تعدا د میں ہیں اور عمران خان کو اپنا لیڈر اور پاکستان کی امید مان چکے ہیںیہ آنٹیاں اور انکلز اپنے مالکان کے حکم پر جتنا دل میں آئے پر وپیگنڈاکر لیں عمران خان کے خلاف یہ ان نوجونواں کی امید کو ختم نہیں کر سکتے۔یہ امید ہے نئے پاکستان کی ،خوشحال پاکستان کی ۔نوجونواں نے عمران خان کو اپنا لیڈر مانا ہے انہیں اعتماد ہے عمران کی قیادت پہ،تحریک انصاف میں کسی کے آنے یا جانے سے ان کو کوئی فرق نہیں پڑ تا،یہ نوجوان اپنا لیڈر عمران خان کو مانتے ہیں ،کسی جاگیر دار ،وڈیرے،یا موقع پرست کے آنے یا جانے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔اس لئے جب کوئی تحریک انصاف سے جاتا ہے تو یہ خوشامدی خوشیوں کے جتنے بھی شادیانے بجا لیں ان کی یہ خوشی عارضی ثابت ہو گی،عمران خان ایک لیڈر کے طور پر اپنا آپ منوا چکاہے،اور جب آج کا نوجوان عمران کا مقابلہ مو جودہ نام نہاد لیڈرز سے کرتا ہے تو اس کا دل گواہی دیتا ہے کہ پاکستان کی امید صرف عمران خان ہی ہے اور انشاءاللہ اپنے اس دل کی گواہی پر ہی وہ ووٹ دے گاعمران کو۔سو یہ میڈیا والے جتنی بھی نوٹنکی کر لیں اگر اللہ کی مدد شامل حال ہے تو یہ عمران خان کو نہیں روک سکتے۔اللہ کے کر م سے عمران خان کا سونامی آئے گا اور ہر نام نہاد اور کرپٹ لیڈر کو بہا کر لے جائے گا۔
ہمیں عمران کی نیت پر کو ئی شک نہیں ہے اس کا دل پاکستان کے لئے د ھڑکتا ہے ۔ا اس کی آنکھوں میں خواب ہے ایک خوشحال، مضبوط ،پر امن پاکستان کا خواب اور اس خواب کے پورا ہونے کا یقین اس کے دل میں ہے۔ اللہ کے بعد اپنے اس خواب کی کامیابی کا یقین اسے ان نوجوانوں کی صورت میں نظر آتاہے جو ہر جگہ،ہر فورم پرسوشل میڈیاپر بے غرض اپنے لیڈرکی آواز کو ہر اپنے جیسے نوجوان تک پہنچا رہے ہیں۔ایک نوجوان کی آواز ایک خاندان کی آواز ہے اور کروڑوں نوجوانوں کی آواز کروڑوں نوجوانوں کی آوازہے اور یہی نوجوانوں کا جذبہ ہے جس پر ہمارے آنے والے روشن پرامن پاکستان کی امید قائم ہے۔ نوجوانوں کا جذبہ زندہ ہے اللہ کی مدد شامل حا ل ہے عمران کی نیت نیک ہے انشاءاللہ فتح حق کی ہو گی سچ کی ہو گی۔
ہاں مجھے فخر ہے اپنے سچے بہادر لیڈر پر میرا لیڈر کسی صدارتی محل کی چار دیواری میں قید ہو کر مظلوم پاکستانی عوام کی پکار پر آنکھیں اور کان بن کر کے نہیں بیٹھا رہتا۔ہاں مجھے فخر ہے اپنے لیڈر پر جس کے لئے پاکستان رائیونڈ محل کی چار دیواری سے شروع ہو کر لاہور کے ماڈل ٹاﺅں تک ختم نہیں ہو جاتا ۔وہ پاکستان کے کونے کونے تک گیا،جہاں جہاں گیا عوام نے والہانہ اپنے لیڈر کا استقبال کیا۔انہیں عمران خان کی صو رت میں امید کی ایک ایسی کرن نظر آتی ہے جو پاکستان اور پاکستانی عوام کے دکھوں کا مداوا کر سکے ۔
ہمارا ماضی ،ہمارا حال اور ہمارا کل پاکستان سے جڑا ہے۔پاکستان ہے تو ہم ہیں پاکستان ہماری شنا خت ہے اور ہم اپنے پاکستان کوترقی یافتہ قوموں کی صف میں دیکھنا چاہتے ہیں،نہ کے ان قوموں کے سامنے ان نام نہاد لیڈرز کوکشکول پھیلا کر پاکستان کے لئے بھیک مانگتے ہوئے ۔انشاءاللہ اس دفعہ عوام نے اگر عمران خان کو منتخب کر لیا تو ایک روشن پر امن خوشحال پاکستان کی نویدسب کو مبارک ہو۔خدا را اس دفعہ ووٹ دیتے وقت صرف اور صرف پاکستان کو مقدم جانتے ہوئے ایک لمحے کے لئے اپنے دل کی آواز سنیں اور دل کی آواز پر ووٹ دیں۔دل ضرور سچی گواہی دے گااور سچ یہی ہے کہ اللہ کے بعد پاکستان کا کوئی نجات دہندہ نظر آتا ہے تو وہ ایک سچا بہادر اور ایماندار لیڈر ہی ہے اور آپ کا دل ضرور گواہی دے گا کہ وہ سچا بہادر اور ایماندار لیڈر عمران خان ہی ہے
نگہ بلند سخن دل نواز جان پر سوز
یہی ہے رخت سفر میر کارواں کے لئے
اب عمران کے سپاہیوں پر دہری ذمہ داری عائد ہو تی ہے۔آج تک انھوں نے ہر فورم پر اپنے قائد کی آواز کو پہنچایا ہے۔اب وقت ہے گھروں سے باہر نکل کر گھر گھر تک عمران کا پیغام ،امید کا پیغام ، تبدیلی کا پیغام اور انصاف کا پیغام پہنچانے کا۔تو عمران کے سپاہیوں کمر کس لو جلد ہی تمہارا عملی امتحان شروع ہونے کو ہے
تبد یلی کی خواہش تواب ہر پاکستانی کے دل میں گھرکر چکی ہے ،بس اب اس خواہش کوالیکشن والے دل پولنگ اسٹیشن تک لے کے جانا اور عمران خان کو ووٹ دلوانا ہی اصلی امتحان ہے ،انتخابات کے نتائج اس بات کا تعین کر یں گے کہ عمران کے سپا ہی اس امتحان میں کس حد تک کا میاب رہے۔اگر ہم نے تبد یلی کے خواہش مند پاکستانی کی اس خواہش کو ووٹ میں تبد یل کر لیا تو ہمارا مستقبل تابناک ہے ،انشاءاللہ۔